مشتاق احمد خان کے آفیشل فیس بک پیج سے جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل نیگیو ڈیزرٹ سے پانچ روز بعد رہائی کے بعد وہ اپنے 150 ساتھیوں کے ہمراہ اردن پہنچ چکا ہیں۔
سابق سینیٹر نے بتایا کہ اسرائیلی قید کے دوران ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈال کر پشت پر باندھے گئے، پاؤں زنجیر میں جکڑے گئے، آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں اور ہمارے ان پر کتے چھوڑے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی قید میں بدترین تشدد کیا گیا، قید میں ہم نے اپنے مطالبات کیلیے تین روز بھوک ہڑتال کی، ہمیں کھانا، پانی، ادویات و دیگر چیزوں تک رسائی نہیں دی گئی۔
مشتاق احمد نے فلسطین کی آزادی تک جدوجہد کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے بار بار غزہ جائیں گے۔ مزاحمت جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان پہنچ کر سفر اور اسرائیلی قید کی روداد بیان کروں گا۔
اس سے قبل سابق سینیٹر و رہنما جماعت اسلامی پاکستان مشتاق احمد خان اسرائیلی قید سے رہا ہو کر اردن پہنچے۔
واضح رہے کہ مشتاق احمد خان گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل تھے جو غزہ کے فلسطینیوں کی مدد کیلیے اسپین سے روانہ ہوا تھا۔ اسرائیلی بحریہ نے تمام کارکنوں کو منزل تک پہنچنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا تھا۔


