By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Use.
Accept
Karachi PaperKarachi PaperKarachi Paper
  • پہلا صفحہ
  • بینک
  • آئی پی پیز
  • عدالتیں
  • صحت
  • تعلیم
  • پاکستان
  • دنیا
  • بلدیہ
  • ایوی ایشن
  • ایف بی آر
  • این جی اوز
  • اسکالرشپ
  • فلسطین/اسرائیلنیا
  • مڈل ایسٹنیا
  • English
Karachi PaperKarachi Paper
تلاش کریں
  • پہلا صفحہ
  • بینک
  • آئی پی پیز
  • عدالتیں
  • صحت
  • تعلیم
  • پاکستان
  • دنیا
  • بلدیہ
  • ایوی ایشن
  • ایف بی آر
  • این جی اوز
  • اسکالرشپ
  • فلسطین/اسرائیلنیا
  • مڈل ایسٹنیا
  • English
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
Uncategorizedپاکستاندنیا

پاک بھارت کشیدگی : کیوں پیدا کی گئی حصہ اول

kp-Admin25مسعود انور
آخری بار اپ ڈیٹ: مئی 18, 2025 10:52 شام
مصنف
kp-Admin25
مسعود انور
1 مہینہ پہلے
Share
11 منٹ پڑھیں
final 2
SHARE

پاکستان و بھارت میں حالیہ کشیدگی کی لہر کا نقطہ آغاز پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والا حملہ تھا ۔ یہ 22 اپریل 2025 کی بات ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد (اننت ناگ) میں پانچ افراد نے وہاں پر آئے ہوئے سیاحوں کو قتل کر دیا ۔یہ سیدھا سادا قتل کا کیس نہیں تھا بلکہ اس میں عورتوں اور بچوں کو کچھ نہیں کہا گیا تھا ، صرف مردوں کو الگ کرکے قتل کیا گیا تھا اور الزامات کے مطابق انہیں ہدف بنانے سے قبل ان کا مذہب بھی پوچھا گیا تھا ۔ اس پر بھارت نے الزام لگایا کہ دہشت گردی کی یہ واردات پاکستان کی پراکسی وار کا حصہ ہے اور اس ساری کارروائی کا ذمہ دار پاکستان ہے ۔

پاکستان و بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ مذہب یا نسل کی بنیاد پر قتال کیا گیا ہو ۔ فلسطین میں اور کیا ہورہا ہے ؟ پاکستان میں جب کراچی میں لسانیت عروج پر تھی ، تو لسانی بنیادوں پر قتل کرنا عام سی بات تھی ۔ بلکہ ایک زمانے میں تو مسلک پوچھ کر بھی قتل کیے گئے ۔ اِس وقت بھی بلوچستان میں دہشت گرد بسیں روک کر باقاعدہ شناختی کارڈ چیک کرکے قتل کرتے ہیں ۔بلکہ اب تو ان کے پاس نادرا کا ڈیٹا بھی موجود ہے اور وہ اپنے پاس موجود ٹیبلٹ یا لیپ ٹاپ میں ڈیٹا چیک کرکے فیصلہ کرتے ہیں کہ کسے آزاد کرنا ہے اور کسے موت کی نیند سلانا ہے ۔

خود بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام اس بات کی گواہی ہے کہ پہلے شناخت کی جاتی ہے اور پھر بہیمانہ قتل ۔ تو اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں تھی کہ پہلے مذہب پوچھا گیا اور پھر قتل کیا گیا ۔ پہلا سوال یہ تھا کہ یہ قتل کس نے کیا اور دوسرا سوال یہ تھا کہ کیوں کیا ؟ پہلگام واقعے کو تقریبا ایک ماہ ہونے کو ہے ۔ اس دوران پاکستان و بھارت میں محدود جنگ کے دو راؤنڈ ہوچکے ہیں اور تیسرے راؤنڈ کا خطرہ ہر لمحے پھر سے سر پر منڈلارہا ہے مگر حیرت انگیز طور پر پہلگام واقعے کے حملہ آور پراسراریت کی دھند میں لپٹے ہوئے کہیں غائب ہو چکے ہیں ۔ اس واقعے کو بنیاد بنا کر بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا نہ ختم ہونے والا طوفان کھڑا کردیا ہے ۔ سیکڑوں کشمیریوں کو آتک وادی کے نام پر جعلی مقابلوں میں بھارتی سرکار قتل کر چکی ہے ، دو ہزار سے زاید کشمیری نوجوانوں کو بلا کسی جرم کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ درجنوں مکانات کو بم سے اڑا دیا گیا ہے مگر پہلگام واقعہ کے ذمہ داران کون تھے اور کہاں غائب ہو گئے ، اس پر بھارتی حکام مہر بہ لب ہیں ۔

تو کیا پاکستان کا یہ الزام درست ہے کہ یہ بھارت کا خود سے رچایا ہوا ڈراما تھا ۔ دیکھنے میں ایسا ہی لگتا ہے کیوں کہ بھارت میں اندر سے بھی پہلگام کے بارے میں اہم سوال اٹھ رہے ہیں کہ اس واقعے سے قبل وہاں کی سیکورٹی کس نے ہٹائی تھی اور زخمیوں کے اسپتال پہنچنے سے قبل ہی بھارتی سرکار کو کس طرح پتا چل گیا تھا کہ یہ پاکستان نے کروایا ہے ۔

اس واقعے کے فوری بعد ہی مودی سرکار نے سخت ردعمل دیا اور سب سے پہلے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔ وہ تو بعد میں پتا چلا کہ وہ اس معاہدے کو ختم نہیں کرسکتے تو پھر اسے معطل کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس واقعے کے فوری بعد ہی بھارتی میڈیا پر کچھ ایسی ہی صورتحال تھی جس طرح کی امریکی و برطانوی میڈیا پر نائن الیون کے فوری بعد تھی ۔ الزامات کی بھی ویسے ہی بارش تھی اور کوشش کی گئی تھی کہ پوری بھارتی جنتا کو جنگ کے بخار میں مبتلا کر دیا جائے ۔ اس میں مودی سرکار گودی میڈیا کی مدد سے بڑی حد تک کامیاب بھی رہی ۔

بھارت کے جنگی جنون میں مبتلا ہونے کے بعد پاکستان میں ہر باخبر شخص یہاں تک تو جان چکا تھا کہ بھارت پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کرے گا اور لائن آف کنٹرول پر زبردست گولہ باری ہوگی ۔ مگر یہ بات بھی سمجھ میں آرہی تھی کہ full scale war ممکن نہیں ہے۔ میں نے جس بھی باخبر شخص سے اس بارے میں گفتگو کی ، اس نے مکمل جنگ کو نصاب سے باہر قرار دیا ۔ مکمل جنگ نہ ہونے کی سب سے اہم وجہ تو یہی تھی کہ خواہش کے باوجود دونوں ممالک کے پاس اس وقت جنگ کرنے کی اہلیت ہی نہیں تھی ۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ جنگ کے لیے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ سب سے اہم ضرورت ایمونیشن کی سپلائی چین ہے ۔ اس وقت ہتھیار تو موجود ہیں مگر ایمونیشن کی سپلائی چین کہیں نہیں ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ پوری دنیا سے ایمونیشن کو suck کرچکی ہے ۔ حتیٰ کہ پاکستان کے پاس موجود فاضل ایمونیشن یوکرین کو جاچکا ہے اور بھارت کے موجود ایمونیشن روس کو جاچکا ہے بلکہ ان دونوں ممالک میں تیار ہونے والا ایمونیشن بھی وہیں جارہا ہے ۔ اسی طرح پوری دنیا میں اس وقت ایمونیشن کی سپلائی چین کہیں پر موجود نہیں ہے ۔

اپریل میں ہی یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ جو بھی جھڑپ ہوگی وہ میزائیل اور ڈرون کے ذریعے ہوگی مگر یہ بھی لامحدود نہیں ہوگی کہ میزائیل اور ڈرون بھی محدود ہیں ۔ ان ہی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے آزاد کشمیر میں تمام مدارس بند کرکے انہیں خالی کروالیا تھا ۔مگر (خلاف توقع یا یوں کہیں کہ خلاف یقین دہانی ) بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک صرف لائن آف کنٹرول تک نہ رکھی بلکہ بین الاقوامی سرحد عبور کرکے پنجاب کے شہروں کو بھی نشانہ بنایا جس میں جانی نقصان بھی ہوا ۔ اس میں پاکستان نے دفاعی کردار ادا کیا اور محض میزائیل فائر کرنے والے طیاروں کو ہی نشانہ بنایا ۔ پاکستان کا دعویٰ تھا کہ اس نے پانچ بھارتی طیارے تباہ کیے جبکہ بین الاقوامی ذرائع سے اب تک تین طیاروں کی تباہی ثابت ہے ۔ یہ پہلا راؤنڈ تھا جو بھارت اس طرح جیت چکا تھا کہ اس نے جو بھی اہداف مقرر کیے تھے ، اس نے انہیں کامیابی سے نشانہ بنایا تھا ۔

پہلے راؤنڈ کی کامیابی پر بھارتی فخر سے پھولے نہیں سما رہے تھے اور پاکستانی فوج اور قوم دونوں میں اضطراب تھا ۔ حالانکہ رانا ثناء اللہ نے بھارتی حملے کے بعد پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ معاملات ختم ہوچکے ہیں مگر بھارت کا اعتماد بڑھ چکا تھا ۔ دوسرے راؤنڈ میں بھارت نے پورے پاکستان میں ڈرون حملے کیے ۔ جن میں سے کچھ اہداف پر لگے تو اکثر تباہ کردیے گئے ۔ اب پاکستان نے اس کا جواب دیا اور بھارت میں اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ۔ جس کے فوری بعد ہی ٹرمپ کے ایک ہی حکم پر پاکستان اور بھارت کی سرکار نے سرِ تسلیم خم کرتے ہوئے فوری سیز فائر کردیا ۔ دوسرا راؤنڈ پاکستان جیت چکا تھا ۔ اب بھارت میں اس پر اضطراب پایا جاتا ہے اور خدشات ہیں کہ مودی صاحب اپنے ووٹ بینک کو قابو کرنے کے لیے کسی بھی وقت تیسرا راؤنڈ شروع کرسکتے ہیں ۔

یہ ہے مختصر احوال ، اب تک کے واقعات کا ۔ میں تفصیل میں اس لیے نہیں گیا کہ اس سے سب ہی واقف ہیں ۔ مگر اصل سوال تو ابھی بھی باقی ہے کہ آخر پہلگام کا حملہ کس نے کیا اور کیوں کیا ؟ اس کو جواز بنا کر بھارت نے پاکستان سے جنگ کیوں چھیڑی (بھلے محدود پیمانے پر ) ۔ اگر فرض کرلیں کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان ملوث تھا تو یہی کا م تو بھارت بھی بلوچستان میں عرصے سے کررہا ہے۔ جعفر ایکسپریس کا واقعہ زیادہ پرانا نہیں ہے ۔ پاکستان نے تو جنگ چھیڑنا تو کجا بھارت کا نام بھی کبھی لینے کی ہمت نہیں کی ۔ اسی طرح کا جواب بھارت پاکستان میں دوبارہ بھی دے سکتا تھا۔ آخر پاکستان کے ساتھ اس لمحے جنگ چھیڑنے کی ضرورت کیا تھی ۔

یہ وہ اہم ترین سوال ہے ، جس کا جواب ہم بوجھ لیں تو پورا کھیل سمجھا جا سکتا ہے ۔ اس سوال پر گفتگو آئندہ آرٹیکل میں ان شاء اللہ تعالیٰ ۔ اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہیے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی ہشیار رکھیے ۔ ہشیار باش ۔

اس آرٹیکل کو شیئر کریں
Facebook Email Print
پچھلا مضمون Tel aviv اسرائیل 25 سالہ تاریخ کی شدید گرمی کا شکار، یروشلم کے قریب آگ بھڑک اٹھی
اگلا مضمون Raza 1 بدین: مرکزی مسلم لیگ کا نائب صدر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے قتل

ایڈیٹر کا انتخاب

ٹاپ رائٹرز

مسعود انور 13 Articles

رائے

golan Heights

اسرائیل کی گولان میں صہیونی آبادی میں توسیع کی منصوبہ بندی

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حکومت…

6 مہینے پہلے

پنجاب: محکمہ داخلہ کے زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے کا اسلحہ اور بارود غائب ہونے کا انکشاف

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی…

4 ہفتے پہلے

ملک کے مختلف علاقوں میں آج سے آندھی اور بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے پنجاب ، خیبر…

4 ہفتے پہلے

کویت نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ پابندی 19 سال بعد ختم کر دی

فوکل پرسن وزارتِ اوورسیز پاکستانیز، مصطفیٰ…

4 ہفتے پہلے

سابق صدر عارف علوی اور اہلخانہ کے اکاونٹس منجمد، عدالت کا فریقین سے جواب طلب

سابق صدر پاکستان، عارف علوی اور…

1 مہینہ پہلے
Karachi PaperKarachi Paper
Follow US
2025 Karachi Papers Network. All Rights Reserved ©
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?