بھارت نے رحیم یار خان میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی دوستی کی علامت اور غیر فوجی ایئر پورٹ، شیخ زید بن سلطان النہیان ایئرپورٹ پر بھارت نے ہفتہ کی صبح حملہ کیا۔ جس سے ایئرپورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ اور رن وے کو نقصان ہوا۔
ایئرپورٹ حکام کے مطابق ایئرپورٹ 17 مئی کی رات 11:59 بجے تک رن وے کے مرمتی کام کی وجہ سے پروازوں کے لیے دستیاب نہیں ہو گا۔ ایئر پورٹ حکام کے مطابق رحیم یار خان کے شیخ زید بن سلطان النہیان ایئرپورٹ پر میزائل لگنے سے رن وے پر 10 سے 15 فٹ لمبا اور گہرا گڑھا پڑ گیا ہے۔
حکام کے مطابق غیر فوجی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والے شیخ زید بن سلطان النہیان ایئرپورٹ کو بھارت نے تین ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا۔ ایک ڈرون نے اس لاونچ کو نشانہ بنایا جو یو اے ای کے حکمران اور ان کے خاندان کیلئے مخصوص ہے۔

دوسرا ڈرون کار پارکنگ میں اور تیسرا رن وے پر گرا۔ ایئرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے حملے میں کوئی فرد زخمی نہیں ہوا۔ حملے میں شیخ زید ایئرپورٹ کی بلڈنگ اور کنٹرول ٹاور محفوظ رہا۔
رحیم یار خان ایئرپورٹ کی تعمیر 1993 میں متحدہ عرب امارات کی فنڈنگ سے ہوئی تھی اور اس کا نام متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر اور موجودہ صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے والد شیخ زید بن سلطان النہیان کے نام پر رکھا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے حکمران خاندان کے افراد کی رحیم یار خان آمد شیخ زید بن سلطان النہیان ایئرپورٹ کے ذریعے ہی ہوتی ہے۔ یو اے ای کے حکمران خاندان کے افراد چھٹیاں گزارنے اور شکار کی غرض سے رحیم یار خان آتے ہیں۔


