بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد کر دی ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حسینہ واجد کی جماعت پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی لگائی گئی ہے۔
اس حوالے سے بنگلہ دیش کے مشیر امور قانون ، آصف نذر اُل کے حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ ہفتے کو نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں عبوری کابینہ نے ملک کے انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت پارٹی کی آن لائن اور دیگر جگہوں پر سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔
کابینہ اجلاس کے بعد مشیر امور قانون نے میڈیا کو بتایا کہ فیصلے کا مقصد قومی سلامتی اور خودمختاری اور جولائی کی تحریک کے کارکنوں اور ٹریبونل کی کارروائی میں شامل مدعی اور گواہوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ عوامی لیگ پر پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ کوئی خصوصی ٹربیونل گزشتہ سال جولائی اور اگست میں حکومت مخالف بغاوت کے دوران سینکڑوں طلباء اور دیگر مظاہرین کی ہلاکتوں پر پارٹی اور اس کے رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل نہیں کر لیتا۔
مشیر قانون کا کہنا تھا کہ کابینہ میٹنگ نے بین الاقوامی جرائم کے ٹربیونل کے تحت حسینہ واجد مخالف مظاہرے کے دوران قتل کے الزامات میں ملوث کسی بھی سیاسی جماعتوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا دائرہ بھی بڑھا دیا۔
انہوں نے کہا کہ پابندی سے متعلق حکومتی نوٹیفکیشن جلد ہی تفصیلات کے ساتھ شائع کیا جائے گا۔