رواں سال کے صرف چار ماہ کے دوران افغان ریلویزے کے ذریعہ 307,000 میٹرک ٹن سامان کی منتقلی نے ملکی اور بین الاقوامی تجارت میں اہم سنگ میل عبور کرلیا۔ جو افغان ریلویزے کی بہتر کارکردگی کا بھی واضح ثبوت ہے۔
افغان وزارتِ فوائدِ عامہ کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2025 میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 7 ہزار میٹرک ٹن سامان ریلوے کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے، جو ملکی رابطہ کاری اور بین الاقوامی تجارت میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
مذکورہ سامان کی ترسیل حیرتان، آقینہ، تورغونڈئی اور خواف ہرات کے راستوں سے کی گئی، جہاں سے ملکی خشک میوے اور انار کا رس بڑی تعداد میں بیرون ملک بھیجا گیا۔ اس ٹرانزٹ و برآمداتی مالیت میں 29 ہزار 771 ٹن سامان شامل ہے۔
سال 2025 کے ابتدائی مہینوں کے اعداد و شمار سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ افغان ریلوے ٹرانزٹ مستحکم رہا ہے۔ سال 2024 میں کل 4.3 ملین میٹرک ٹن کی ترسیل ہوئی تھی۔ جب کہ سال 2025 کے ابتدائی مہینوں جنوری میں 414,883 میٹرک ٹن اور اپریل میں 307,000 میٹرک ٹن کی منتقلی ہوئی ہے۔
افغان ریلوے کے ذریعے ہونے والے سامان کی ایکسپورٹ میں خشک میوے اور انار کا رس شامل رہے ہیں۔ جب کہ امپورٹ میں آٹا، تیل، چاول اور پٹرولیم مصنوعات میں سیلنڈر گیس پٹرول اور تعمیراتی مواد شامل ہیں۔
اس تجارت کے لیے ریلوے کے چار اہم راستے استعمال ہوئے ہیں۔ جن میں پہلا حیرتان ریلوے روٹ ہے، جو ازبکستان سے جڑا ہوا ہے اور افغان تجارت کو وسطی ایشیا سے منسلک کرتا ہے۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آقینہ اور تورغونڈئی روٹ ہیں۔ یہ دونوں روٹ ترکمانستان سے جڑے ہوئے ہیں، جو توانائی کے وسائل اور دیگر سامان کی ترسیل کو ممکن بناتے ہیں۔ جب کہ چوتھے نمبر پر خواف ہرات ریلوے روٹ ہے۔ یہ ایران سے منسلک ہے، جو افغانستان کو مشرق وسطیٰ اور یورپ تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
ریلوے تجارت میں ہونے والی اہم پیش رفت کے طور پر خواف ہرات ریلوے لائن کا آپریشنل ہونا ہے، جو مال برداری کے لیے فعال ہے اور مسافر خدمات کے لیے تیار ہو چکا۔ اس کے علاوہ ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کو جوڑنے والا ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ علاقائی رابطہ کاری کو بڑھانے کی توقع رکھتا ہے۔ یہ روٹ 2025 تک فعال ہو کر تجارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
افغان ریلوے کے ذریعے بڑھتی ہوئی ترسیل نے مقامی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر کھڑا کر کے روزگار کے نئے مواقع کھول دیے ہیں۔ آر ای سی سی اے (افغانستان پر علاقائی اقتصادی تعاون کانفرنس) کے مطابق افغان ریلوے نیٹ ورک کے ذریعہ 50 ہزار سے زیادہ براہ راست اور 2 لاکھ سے زیادہ بالواسطہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ریلوے کے ذریعے بڑھتی ہوئی ترسیل نے نہ صرف معیشت کو مستحکم بنیادوں پر کھڑا کیا ہے، بلکہ روزگار کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ حکام کا ماننا ہے کہ یہ کامیابی ملکی ترقی کے سفر کو تیز کر رہی ہے، جو داخلی تجارتی ربط و اتصال کو مضبوط بنائے گی۔


