بھارتی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں پاکستان کی جانب سے فضائی حدود بند کرنے کےتین روز کے دوران 200 سے زائد بھارتی ایئرلائنز کی پروازیں متاثر ہوئیں۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی ایئرلائنز کی پروازوں کا دورانیہ 2 سے 4 گھنٹے بڑھ گیا ہے۔ امریکا، برطانیہ اور یورپی ملکوں سمیت لمبے روٹس پر پروازیں 2 سے 10 گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔
پروازوں کی غیر یقینی صورتحال کے سبب بھارتی اور غیر ملکی مسافر انڈین ایئرلائنز کے بجائے دیگر ایئرلائنز کو ترجیح دینے لگے۔
پروازوں کےاضافی فیول، ایئرپورٹ پارکنگ چارجز اور ہوٹل اخراجات کی مد میں بھی بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں ڈالرز کے اضافی اخراجات کا سامنا ہے۔
گھنٹوں کی تاخیر کی شکار بھارتی پروازوں میں نئی دلی، ممبئی امرتسر سے امریکہ ،کینیڈا، برطانیہ کی پروازیں شامل ہیں۔ جرمنی، ڈنمارک، ہالینڈ اور سوئٹزر لینڈ کی پروازیں بھی گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں۔
سعودی عرب ، بحرین ، مسقط، باکو، شارجہ اور دبئی کے لیے بھارتی پروازوں کو بھی فیول کے اضافی اخراجات اور اضافی وقت کا سامنا ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے 5 بھارتی کمرشل ایئرلائنز سمیت خصوصی اور چارٹرڈ پروازیں بھی متاثر ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی ایئرلائنز اضافی اخراجات پر 20 فیصد تک کرایوں میں اضافہ کرسکتی ہیں۔
بھارتی ایئرلائنز کے عملے کو بھی ڈیوٹی ٹائم اور آرام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان کی اسٹریٹیجک لوکیشن کے باعث بھارتی ایئرلائنز کی مغرب کی جانب جانے والی پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنا ہوتا ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے ایندھن اور کم فلائٹ ٹائم سے بھارتی ایئرلائنز کی بچت ہوتی تھی۔


