چین میں حکومت نے طوفانی ہواوں کے ساتھ آندھی کے خطرہ کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ملازمین کو جلدی گھر جانے کی ہدایت، تعلیمی عمل معطل اور کھلی جگہ ہونے والی تقاریب منسوخ کر دی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق منگولیا سے جنوب مشرق کی طرف بڑھنے والے ایک سرد بھنور کی وجہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے علاقے کے دیگر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کو چلنے والی شدید ہوائیں انسانوں کو بھی اُڑا لے جا سکتی ہیں۔ جس کے خطرہ کے پیش نظر لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
دوسری جانب اورنج الرٹ جاری ہونے کے بعد 3200 فلائٹس منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ ٹرین اور فیری سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

بعض سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی اڑ سکتے ہیں۔
ایک دہائی میں پہلی بار، بیجنگ نے آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو کہ چار درجہ موسمی انتباہی سسٹم میں دوسرا سب سے خطرناک درجہ ہے۔
حکام نے بتایا کہ سنیچر کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔
بیجنگ کی موسمیاتی سروس کے مطابق یہ انتہائی تیز ہوائیں ہیں جو طویل عرصے تک چلتی ہیں اور انتہائی تباہ کن ہیں۔

چائنا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن کے مطابق 11 سطح کی ہوا سنگین نقصان کا باعث بن سکتی ہے، جب کہ 12 سطح کی ہوا شدید تباہی لاتی ہے۔ اس ہفتے کے آخر میں ہواؤں کی سطح 11 سے 13 تک متوقع ہے۔


