کراچی(نمائندہ خصوصی) صارم برنی انسانی اسمگلنگ کیس میں نامزد اور اشتہاری قرار دیے گئے 3 ملزمان 10 ماہ گزر جانے کے باجود فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔ کیس کے مرکزی کے ملزم صارم برنی اور ان کی اہلیہ ناہید ملک کے خلاف بھی تاحال فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی۔
تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے مرکزی ملزم اور صارم برنی انٹرنیشنل ٹرسٹ کے بانی صارم برنی اور ان کی اہلیہ ناہید ملک کے کیس میں ادا ہونے والے کردار کا احاطہ کرلیا گیا ہے اور دونوں ملزمان کے خلاف جمعہ کو فرد جرم عائد کرنے کا امکان ہے، تاہم اس سے قبل ہی ملزمان کے وکلا نے فرد جرم ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کردی۔
دوسری جانب کیس میں نامزد مزید 3 اہم اشتہاری ملزمان صارم برنی ٹرسٹ کے قانونی مشیر بسالت خان ، صارم برنی ٹرسٹ شیلٹر ہوم کی انچارج حمیرا ناز اور مدیحہ اسلام کو ایف آئی اے تاحال گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
عدالت کے حکم پر اسٹیٹ بینک پاکستان نے انسانی اسمگلنگ کیس میں اشتہاری قرار دیے جانے والے صارم برنی ٹرسٹ کے قانونی مشیر بسالت خان ، صارم برنی ٹرسٹ شیلٹر ہوم کی انچارج حمیرا ناز اور مدیحہ اسلام کے بینک اکاؤئنٹس بھی منجمند کر دئیے۔اسی طرح نادرا نے بھی عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے تینوں ملزمان شناختی کارڈ بھی بلاک کردئیے ہیں۔ اس کے باوجود تینوں ملزمان ایف آئی اے کی گرفت میں نہیں آسکے۔
ذرائع کے مطابق بااثر شخصیات کی ایما و دباؤ پر ایف آئی اے نہ صرف دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے سے دانستہ گریزاں ہے بلکہ کیس کو طول دینے کی پالیسی پر بھی عمل کیا جا رہا ہے، تاکہ شواہد کی عدم دستیابی پر مرکزی ملزم صارم برنی کیخلاف کیس ختم کرایا جاسکے۔ یاد رہے کہ انسانی اسمگلنگ کیس میں حال ہی میں فیصل آباد کی اسپیشل کورٹ نے ملزم کو 21 سال قید بامشقت اور جرمانہ کی سزا سنائی ہے ۔
واضح رہے کہ امریکی حکام کی تحریری شکایت پر ایف آئی اے نے گزشتہ سال جون میں امریکا سے واپسی پر صارم برنی کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں کراچی ائرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ کیس کے دیگر ملزمان میں صارم برنی ٹرسٹ کے قانونی مشیر بسالت خان ، صارم برنی ٹرسٹ شیلٹر ہوم کی انچارج حمیرا ناز اور مدیحہ اسلام مفرور ہیں، جن کو عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا ہے۔


