افغانستان اور ایران کے درمیان اقتصادی تعلقات کا حجم مشترکہ سرحد کے ذریعے تین ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
ایران کے ہرات میں تعینات قونصل جنرل، علی رضا مرحمتی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت 3 ارب ڈالر سے زائد ہو چکی ہے۔
ایرانی قونصل جنرل کے مطابق افغان سرمایہ کار مشترکہ سرحد کے راستے زراعت اور دیگر صنعتوں خوراک کی پروسیسنگ اور چھوٹے کارخانوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

ایران کے ہرات میں قونصل جنرل نے مزید بتایا کہ آئندہ دنوں میں منعقد ہونے والے اجلاس میں افغان سرمایہ کاروں کی زراعت اور ثانوی صنعتوں میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر بات چیت کی جائے گی۔
دوسری جانب امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر برائے صنعت و تجارت، نورالدین عزیزی نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے خصوصی ایلچی، سیف محمد الکتبی سے ملاقات کی۔ جس میں دونوں فریقین نے تجارتی تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا۔

دونوں رہنماوں نے کابل سے یو اے ای میں تجارتی اتاشی کی تعیناتی، افغانستان کی درآمدات اور برآمدات کے لیے تجارتی مرکز کے قیام اور دبئی میں گلفوڈ نمائش میں افغان صنعت کاروں اور تاجروں کی شرکت پر تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان کے قومی شماریات اور معلوماتی اتھارٹی (این ایس آئی اے) کے مطابق گزشتہ سال 34,411 غیر ملکی شہریوں کی ملک میں آمد و رفت رہی۔ جن میں سے اکثریت مزدوری اور تجارت کی غرض سے آئے تھے۔


