افغانستان میں قیام امن کے بعد جہاں ایک جانب بڑے پیمانے پر ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے تو دوسری جانب عوام کو سیر و تفریح کے مواقع بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔
ہرات کے فزیکل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس ڈپارٹمنٹ نے اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا۔ حکام کے مطابق سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد محکمہ کی جانب سے ترکمانستان، پاکستان، افغانستان (ٹاپ) ٹرانسمیشن لائن اور ترکمانستان، پاکستان، افغانستان اور انڈیا (ٹاپی) گیس پائپ لائن منصوبوں کی حمایت کے لیے کیا گیا۔
ہرات کے فزیکل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ مفتی عبدالرحیم رحمانی نے نے بتایا کہ دو روزہ فیسٹیول میں مختلف فیڈریشنز کے کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
فیسٹیول میں پیراگلائڈنگ ، کُشتی، بُزکشی، جمناسٹک اور موٹرسائیکلنگ کے کھیلوں کا نعقاد کیا گیا، جس میں کھلاڑیوں نے اپنی مہارت کا مطاہرہ کیا۔

جنرل ڈائریکٹریٹ آف فزیکل ایجوکیشن کے سینئر ایڈوائزر گلاب الدین خپلواک نے معاشی منصوبوں کے ساتھ کھلاڑیوں کی موجودگی کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے سائے میں اہم قومی منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے گراؤنڈ فراہم کیا گیا۔
صوبہ بغلان کے ضلع ڈنڈ غوری کے علاقے خواجہ علوان میں بھی محکمہ کھیل کے تعاون سے روایتی موسم بہار کے کھیلوں کا میلہ منعقد کیا گیا۔ خواجہ علوان کے علاقے ابکا اور نعمان کے مقامی لوگوں نے میلے کا انعقاد کیا۔

روایتی بہار میلے میں سمنگان کے علاوہ صوبوں کے پہلوانوں نے بھی حصہ لیا، جس کا اہم حصہ ریسلنگ تھا، جس سے ریسلرز کی کل تعداد 70 ہوگئی۔
علاقائی رہنما عبدالخالق نے بتایا کہ میلے کے انعقاد کا مقصد روایتی تہواروں اور کھیلوں کی حمایت اور مقامی نوجوانوں کو صحت مند تفریح فراہم کرنا ہے۔

قیام امن کے بعد افغانستان میں سیاحت کی صنعت کو بھی قابل قدر فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ عید الفطر کے دوران ایک لاکھ سے زائد ملکی سیاحوں نے صوبہ غزنی میں تاریخی اور تفریحی مقامات کا رخ کیا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران بند سلطان، بند سردے، ضلع خواجہ عمری کے تفریحی مقامات اور تاریخی مقامات اور دیگر قدرتی مقامات نے سب سے زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

غزنی صوبے میں اطلاعات و ثقافت کے سربراہ ملا حمید اللہ نثار نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کی صنعت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔


