تارکین وطن کی دو کشتیاں جمعرات کو ترکی اور یونانی جزیرے کے درمیان سمندر میں ڈوب گئیں، حادثے کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور ایک لاپتہ ہو گیا۔ جبکہ 40 سے زائد افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
یونانی اور ترک حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق دونوں کشتیوں کو حادثات یونانی جزیرے لیسبوس اور ترکی کے ساحل کے درمیان بحیرہ ایجیئن کے تنگ حصے میں کئی گھنٹوں کے فاصلے پر پیش آئے۔ دونوں طرف کے حکام دوسرے ملک کی امدادی کوششوں سے لاعلم تھے۔
یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق جمعرات کی صبح اس کی ایک پٹرولنگ کشتی تقریباً پانچ میٹر لمبی ایک چھوٹی کشتی کے پاس پہنچی جس کے متعدد مسافر پہلے ہی سمندر میں ڈوب چکے تھے۔ کشتی میں سوار23 افراد جن میں 11 نوجوان، آٹھ مرد اور چار خواتین شامل تھیں کو بچا لیا گیا۔
زندہ بچ جانے والوں نے حکام کو بتایا کہ 31 افراد کشتی میں سوار تھے۔ سرچ اور ریسکیو آپریشن کے دوران سات افراد کی لاشیں برآمد کر لں گئیں، جن میں تین خواتین، دو لڑکے، ایک لڑکی اور ایک مرد شامل ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے مطابق ایک نوجوان لڑکی کی تلاش کے لیے تلاش اور بچاؤ کا کام جمعرات کی شام تک جاری رہا، لڑکی کے زندہ بچ جانے والے رشتہ داروں نے اس کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔
کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک شخص جس کی شناخت صرف 20 سالہ شخص کے طور پر ہوئی ہے اس کو تارکین وطن کا اسمگلر ہونے کے شبہ میں گرفتار کر لیا گیا۔
دوسری جانب ترک حکام کے مطابق کوسٹ گارڈ کو جمعرات کی صبح تارکین وطن کی ایک کشتی سے مدد کے لیے ہنگامی کال موصول ہوئی۔ جسکے بعد مدد کے لیے تین کشتیاں اور ایک ہیلی کاپٹر روانہ کیا گیا۔
حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران سمندر سے 9 لاشیں نکال لی گئی ہیں اور ایک لاپتہ شخص کی تلاش جاری ہے، جبکہ 25 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ زندہ بچ جانے والوں کو ترکی کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔


