برطانیہ نے امریکا کا سفر کرنے والے شہریوں کے لئے وارننگ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں داخلے کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن سے متعلق متعدد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں جن میں سخت سرحدی پالیسی، سخت ویزا پالیسی اور امریکا میں غیر دستاویزی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہے۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے جاری آن لائن سفری ایڈوائزری میں امریکا میں داخلے کے لیے ویزا اور داخلے کی دیگر شرائط کی تعمیل کی ہدایت کی ہے۔ برطانیہ نے اپنے شہریوں کو متنبہ کیا کہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتاری یا حراست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق برطانیہ کے دفتر خارجہ نے سفری ایڈوائزی پر نظرثانی کے بارے میں تبصرہ کرنے یا اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ایک برطانوی خاتون کو ویزا خلاف ورزی پر سرحد پر 10 دن سے زائد عرصے تک حراست میں رکھا گیا ہے۔ برطانوی دفتر خارجہ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا میں زیر حراست برطانوی شہری کو مدد فراہم کر رہا ہے۔
دوسری جانب جرمنی نے بھی سرحد پر متعدد جرمن شہریوں کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپنی امریکی سفری ایڈوائزری کو اپ ڈیٹ کیا ہے اور شہریوں کو ہدایت کی کہ ویزا یا داخلے کی چھوٹ داخلے کی ضمانت نہیں ہے۔


