خواتین کے عالمی دن پر 21 فلسطینی خواتین قابض اسرائیلی فوج کی قید میں ہیں۔ جنہیں اسرائیلی جیلوں اور تفتیشی مراکز میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قید میں خواتین میں دو کمسن لڑکیاں، جن میں سے ایک کی عمر 12 سال ہے، 12 مائیں، ایک تین ماہ کی حاملہ خاتون، دو انتظامی زیر حراست، چھ اساتذہ، ایک صحافی اور کئی بیمار قیدی شامل ہیں، جن میں ایک کینسر میں مبتلا ہے۔
مزید برآں، 7 اکتوبر 2023 سے پہلے سے دو خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے، اور اسرائیل نے انہیں قیدیوں کے تبادلے میں شامل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

فلسطینی اسیران اور سابق اسیران امور کمیشن اور فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مشترکہ رپورٹ میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی خواتین کے ساتھ ہر قسم کی بدسلوکی، تشدد، جنسی حملے، بھوکا رکھنا، ان کے سیلوں پر بار بار چھاپے اور گرفتاری کے وقت سے مسلسل ان پر نفسیاتی تشدد کیا جاتا ہے۔

اکتوبر 2023 سے قیدیوں کے حقوق کے اداروں نے نابالغوں سمیت فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کے 490 کیسز رپورٹ کیے ہیں۔ اس میں یروشلم سمیت مغربی کنارے سے حراست میں لی گئی خواتین اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین شامل ہیں۔ غزہ سے حراست میں لی گئی خواتین کی تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے۔