گیارہ روز سے بند پاک افغان طور خم سرحد پر گزشتہ روز مذاکرات کی ناکامی کے بعد پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک افغان بارڈر سیکیورٹی گارڈ جان بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
فائرنگ کے تبادلے میں 4 پاکستانی ایف سی اہلکار اور شہری بھی زخمی ہو گیا، جبکہ ایک شہری فائرنگ کے دوران بھگدڑ مچنے سے جاں بحق ہو گیا۔ جھڑپوں کے باعث قریبی گاوں باچا مینا بھی خالی کروا لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق طور خم سرحد پر پاک افغان فورسز کے درمیان آدھی رات کو شروع ہونے والی جھڑپیں سحری کے بعد تک جاری رہیں۔ پاکستان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، تاہم افغان طالبان نے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق دونوں جانب سے بھاری توپ خانے سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک شہری زخمی ہو گیا۔ بعد ازاں ہجوم میں پھنسے ایک ٹرک ڈرائیور کی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی پوسٹ کو نقصان پہنچا، جبکہ پاکستنای فورسز نے جوابی حملے میں افغان فورسز کی جنگل پوسٹ اور خوار پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان نے طور خم بارڈر پر مزید اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔
فائرنگ کی وجہ سے سرحد پار سفر کرنے کے انتظار میں بیٹھے مسفاروں اور ٹرانسپورٹرز میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ٹرک ڈرائیورز کو علاقہ خالی کرنے کو کہہ دیا ہے۔ تاجروں کے مطابق حالیہ کشیدگی کے باعث سرحد پر پاکستان کی جانب تقریباً 2500 ٹرک اور کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں۔