پاکستان اور افغانستان کے نمائندگان کے درمیان آن لائن میٹنگ میں کابل کو ادویات اور خوراک کی درآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ میں افغانستان کی جانب سے افغان وزارت صحت عامہ کے خوراک اور ادویات کے نائب وزیر مولوی حمداللہ زاہد اور پاکستان کی جانب سے ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی (ڈریپ ) میں رجسٹریشن کے سربراہ ، عبیداللہ ملک اور ایسوسی ایشن آف فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز کے نمائندے شامل تھے۔
آن لان میٹنگ کے دوران مولوی حمد اللہ نے پاکستان سے اعلیٰ معیار کی درآمد شدہ ادویات اور خوراک کی اہمیت کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام درآمدی مصنوعات صحت عامہ کے تحفظ کے معیار کے مطابق ہوں۔
ورچول میٹنگ میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان ڈرگ ریگولیشن اور کنٹرول کے ممکنہ معاہدے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے ایک مشترکہ ڈیجیٹل نظام کے قیام کا بھی جائزہ لیا، جس کا مقصد ریگولیٹری عمل کو ہموار اور تیز کرنا ہے۔
مزید برآں پاک افغان نمائندگان نے دوا سازی کے شعبے میں روز مرہ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے نمائندوں کی تقرری کی تجویز پیش کی۔
ڈاکٹر عبید اللہ ملک نے ملاقات کی میزبانی کرنے پر افغانستان کی وزارت صحت عامہ کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے لیے بات چیت کے فوائد کو اجاگر کیا۔
انہوں نے ادویات اور خوراک کی درآمدات کے معیار کو بڑھانے کے لیے جامع تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔