کراچی میں پانی فراہمی کے منصوبے کے فور کے راستے میں آنی والی زمیں سے متعلق سندھ ہائی کورٹ نے حکمِ امتناع واپس لے لیا۔
عدالتِ عالیہ میں سماعت کےدوران بیرسٹر ولید خانزادہ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناع کی وجہ سے کراچی کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔
جس پر اپیل کنندہ کی وکیل فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کو زمین کے حصول کے لیے تمام قوانین پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔
فریدہ منگریو ایڈووکیٹ نکا موقف تھا کہ کے فور پراجیکٹ کے متعلق حکومتی پالیسیاں واضح نہیں ہیں۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ اگر حکم امتناع کے باوجود کام جاری ہے تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں تھوڑی سی زمین کیلیے عوامی اہمیت کے حامل منصوبے کو نہیں روکا جاسکتا۔
عدالت نے مولا بخش سمیت دیگر کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے کے فور منصوبے کیلیے کام کی اجازت دے دی۔