By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Use.
Accept
Karachi PaperKarachi PaperKarachi Paper
  • پہلا صفحہ
  • بینک
  • آئی پی پیز
  • عدالتیں
  • صحت
  • تعلیم
  • پاکستان
  • دنیا
  • بلدیہ
  • ایوی ایشن
  • ایف بی آر
  • این جی اوز
  • اسکالرشپ
  • فلسطین/اسرائیلنیا
  • مڈل ایسٹنیا
  • English
Karachi PaperKarachi Paper
تلاش کریں
  • پہلا صفحہ
  • بینک
  • آئی پی پیز
  • عدالتیں
  • صحت
  • تعلیم
  • پاکستان
  • دنیا
  • بلدیہ
  • ایوی ایشن
  • ایف بی آر
  • این جی اوز
  • اسکالرشپ
  • فلسطین/اسرائیلنیا
  • مڈل ایسٹنیا
  • English
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
بلدیہتازہ ترینسرخیاں

زمینوں پر قبضےکاکھیل سمندر تک پہنچ گیا، اندھادھند ملبہ بھر کرکے غیر قانونی پلاٹنگ جاری، ساحلی ماحولیاتی سسٹم کو شدید خطرات

kp-Admin25
آخری بار اپ ڈیٹ: فروری 5, 2025 3:39 شام
مصنف
kp-Admin25
5 مہینے پہلے
Share
7 منٹ پڑھیں
Untitled 10
SHARE

کراچی پیپرز خصوصی رپورٹ : کراچی میں قبضہ مافیا نے سمندر کو بھی نہ بخشا، کیماڑی میں ضیاالدین اسپتال کے عقب  سے بے نظیر پارک تک سمندر میں اندھا دھند غیر قانونی پلاٹنگ جاری ہے، کئی برسوں سے ڈمپر کے ذریعے سمندر میں ملبہ ڈالا جارہا ہے۔ شارع فیصل پر تعمیر ہونے والا کثیر منزلہ نسلہ ٹاور جو سپریم کورٹ کے حکم پر منہدم کیا گیا تھا اسکا ملبہ بھی اسی مقام پر ڈال کر سمندر پاٹ دیا گیا۔

قبضہ مافیا نے  ملبہ ڈال کر کنارے سے دو ڈھائی کلو میٹر سمندر دھکیل دیا ، سیکڑوں گھر بنائے جاچکے ہیں اور مزید کی تعمیر بھی جاری ہے۔ اس زمین پر مختلف مقامات پر 10 سے 12 مساجد بھی بنادی گئی ہیں۔ جبکہ کے پی ٹی ، میری ٹائم ، پولیس اور دیگر اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے۔

سمندر کے کنارے سے شروع کی گئی آبادی مینگروز کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اسی آبادی میں پولیس کی مبینہ پشت پناہی سے گٹکے اور دیگر منشیات کی فروخت بھی کھلے عام جاری ہے۔ سمندر میں پلاٹنگ سے کے پی ٹی میں پانی کی گہرائی بھی کم ہو رہی ہے۔ مقامی افراد نے کراچی پیپرز کو بتایا کہ  مختلف با اثر افراد ہیں جو ڈمپر ارینج کرکے ملبہ منگواتے ہیں اور سمندر میں بھرائی کے بعد پلاٹ بیچ دیتے ہیں۔

Untitled 13

مقامی لوگوں کے مطابق تیس بائی تیس کا پلاٹ 18سے 22 لاکھ روپے میں مل جاتا ہے۔ پلاٹ کے کاغذات نہیں ہوتے بس وہ آپ کو پلاٹ دکھاتے ہیں اور پیسے لیتے ہیں پھر آپ بغیر روک ٹوک کے اس جگہ تعمیر شروع کر سکتے ہیں۔چار پانچ جگہ پر تو کنٹینر یارڈ بھی بنا دیے گئے ہیں۔

پلاٹ کی خرید وفروخت کا سارا کام نقد رقم کے عوض جان پہچان پر ہوتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ قریب رہنے والوں کو گواہ بنا لیا جاتا ہے۔ ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ اب کوئی ریاستی رٹ نہیں ،،بس لوگ رہتے ہیں زیادہ پیسہ ہو تو پلازہ بھی بنا لیتے ہیں چار منزلہ بناؤ یا آٹھ کوئی نہیں پوچھتا۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پلات کے کاغذات کا زیادہ مطالبہ کرنےوالےکو پلاٹ بیچنے والے سٹی کورٹ سے پچاس یا سو روپے والا اسٹمپ پیپر لکھ دیتے ہیں جس پر  پہلے سے ہی مہریں لگی ہوتی ہیں یہ بھی ریڈی میڈ ہوتا ہے۔ عام طور پر سادہ کاغذ پر لکھ دیتے ہیں کہ فلاں دن فلاں سے خریدا فلاں گواہ تھے۔

کراچی پیپرز کے پوچھنے پر مقامی افراد نے بتایا کہ بیچنے والے بھی مقامی افراد ہوتے ہیں جن میں با اثر بے اثر سب شامل ہیں البتہ انکی پشت پر مبینہ طور پر پولیس سیاسی جماعت اور کے پی ٹی والے ہوتے ہیں۔ کچھ عرصے قبل پلاٹوں کی غیر قانونی خرید وفروخت میں باچا خان نامی شخص بہت متحرک تھا  جس کو کچھ ماہ پہلے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

باچا خان کے متعلق مقامی افراد میں مشہور تھا کہ اس کو مبینہ طور پر پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل کی پشت پناہی حاصل تھی۔ باچا خان کے کارندوں میں عبداللہ اور راجا وغیرہ شامل تھے۔

Untitled 16

یاد رہے کہ سمندر پر یہ قبضہ مائی کلاچی روڈ کی جانب سے بھی کیا جارہا ہے جہاں کے پی ٹی آفیسر کالونی بنانے کے لیے پلاٹنگ کررہی تھی، جس پر سپریم کورٹ فیصلہ کے باعث کام روک دیا گیا لیکن یہاں سے ملبہ نہیں ہٹایا گیا اور اس مقام پر اب بھی مستقل پلاٹنگ کی جا رہی ہے۔

اس حوالے سے جب کراچی پیپرز کے نمائندے نے کے پی ٹی ترجمان سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تو انھوں نے دوٹوک انداز میں اس پر کسی بھی قسم کا موقف دینے سے انکار کر دیا۔   

واضح رہے کہ رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں وزیر اعظم  شہباز شریف کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کی زمینوں پر قبضے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی تھی۔ جس میں انکشاف کیا گیا  کہ کے پی ٹی  اراضی کے بڑے حصے پر حکمران سیاسی جماعتوں کے بعض سیاستدانوں کی مبینہ حمایت سے تجاوزات قائم ہیں۔ وزیر اعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کے پی ٹی کی کل 8,644 ایکڑ اراضی میں سے تقریباً 1,098 ایکڑ پر غیر قانونی قبضہ ہے۔

رپورٹ پر ردعمل میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے  آبادیوں  کو قانون کے مطابق لیز دی ہے،کراچی پورٹ ٹرسٹ بتائے جب قبضے ہو رہے تھے تو ان کا انسداد تجاوزات کا محکمہ کہاں تھا؟ انھوں نے وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کی رپورٹ کو دیوانے کا خواب قرار دیا۔

سمندر میں پلاٹنگ سے نہ صرف کراچی بندرگاہ پر پانی کی گہرائی کم ہورہی ہے بلکہ سمندر میں مینگروز کی بقا اور آبی حیات بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ کچھ سال قبل سائبرین پرندہ اس سمندر میں بڑی تعداد میں آیا کرتے تھے۔ سائبرین پرندوں کے جھنڈ نیٹیو جیٹی سے با آسانی دیکھے جاسکتے تھے، تاہم اب آبادی اور مینگروز کے درمیان سمندر کم ہونے سے ان پرندوں نے یہاں آنا چھوڑ دیا ہے۔

Untitled 17 1

صرف سائبرین پرندے ہی نہیں کچھ سال قبل ہی یہاں مچھیروں کو مچھلی اور کیکڑوں کا شکار کرتے بھی دیکھا جاتا تھا جو اب یہاں سے جاچکے۔ بے دریغ پلاٹنگ اور سیوریج کے پانی نے سمندر کو انتہائی الودہ کردیا ہے جس سے آبی پرندوں کے ساتھ کیکڑوں کی مختلف اقسام  اور مچھلیاں بھی ناپید ہوچکی ہیں۔

اس آرٹیکل کو شیئر کریں
Facebook Email Print
پچھلا مضمون Immigrants اسلام آباد: حکومت کا رجسٹرڈ افغان شہریوں کو بھی واپس بھیجنے کا فیصلہ
اگلا مضمون SHC 1 سندھ ہائی کورٹ نےکے فور منصوبے پرحکم امتناع واپس لے لیا

ایڈیٹر کا انتخاب

ٹاپ رائٹرز

مسعود انور 13 Articles

رائے

KINDAR

طب کے شعبے میں کراچی کے لیے ہیلپنگ ہینڈز کا بڑا تحفہ،  اعصابی نگہداشت اور بحالی کے ادرے کا قیام

معذور اور جسمانی امرض میں مبتلا افراد کے لیے غیر…

5 مہینے پہلے

پنجاب: محکمہ داخلہ کے زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے کا اسلحہ اور بارود غائب ہونے کا انکشاف

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی…

2 مہینے پہلے

ملک کے مختلف علاقوں میں آج سے آندھی اور بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے پنجاب ، خیبر…

2 مہینے پہلے

کویت نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ پابندی 19 سال بعد ختم کر دی

فوکل پرسن وزارتِ اوورسیز پاکستانیز، مصطفیٰ…

2 مہینے پہلے

سابق صدر عارف علوی اور اہلخانہ کے اکاونٹس منجمد، عدالت کا فریقین سے جواب طلب

سابق صدر پاکستان، عارف علوی اور…

2 مہینے پہلے
Karachi PaperKarachi Paper
Follow US
2025 Karachi Papers Network. All Rights Reserved ©
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?